Sunday, December 19, 2010

Farman-e-RASOOL S.A.W.W

الف،لام،میم ۔یہ اللہ کی کتاب ہے ،اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ہدایت ہے اُن پرہیزگاروں کےلیے جو غیب پر ایمان لاتے ہیں،نماز قائم کرتے ہیں،جو رزق ہم نے اُن کو دیا ہے ،اس میں سے خرچ کرتے ہیں، جو کتاب تم پر نازل کی گئی ہے ﴿یعنی قرآن﴾ اور جو کتابیں تم سے پہلے نازل کی گئی تھیں ان سب پر ایمان لاتےہیں، اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں، ایسے لوگ اپنے رب کی طرف سے راہ راست پر ہیں اور وہی فلاح پانے والے ہیں۔ جن لوگوں نے﴿ان باتوں کو تسلیم کرنے سے﴾ انکار کر دیا،اُن کے لئے یکساں ہے،خواہ تم انہیں خبردار کرویا نہ کرو،بہر حال وہ ماننے والےنہیں۔اللہ نے اُن کے دلوں اور ان کے کانوں پر مُہرلگادی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ پڑگیاہے۔وہ سخت سزا کے مستحق ہیں ۔
[سورۃ البقرۃ:1-5


جابربن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ بازار میں سے گزرے آپ مدینہ میں آرہے تھے کسی عالیہ (مدینہ سے باہر بلندی پر واقع گاؤں) کی طرف سے ،اور لوگ آپ کی ایک یادونوں طرف تھے۔آپ نے ایک بھیڑکا چھوٹے کان والا مردہ بچہ دیکھا،آپ نے اس کاکان پکڑا پھر فرمایا:تم میں کون ایک درہم کے بدلے میں اسے لیتا ہے۔لوگوں نے عرض کیا ہم تواس کو ویسے ہی لینانہیں چاہتے ،ہم اس کو کیا کریں گے۔آپ نے فرمایا:کیا تم چاہتے ہو کہ یہ تم کومل جائے۔لوگوں نے کہا !اللہ کی قسم اگر یہ زندہ بھی ہوتا تب بھی(اس کو نہ لیتے)کیونکہ اس میں عیب تھا،اس کے کان بہت چھوٹےہیں پھر اس مردہ(بچے)کو کون لے گا۔آپﷺ نے فرمایا:قسم اللہ کی! اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا اس سے بھی زیادہ ذلیل ہے جیسے یہ (مردہ بچہ)تمہارے نزدیک
[صحیح مسلم:7418

No comments:

Post a Comment