تاریخ 05-10-2011
گوجرانوالہ ( میڈیا سیل )
نائب صدر شباب ملی صوبہ پنجاب محمد فرقان عزیز بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کو تباہی و بربادی سے دوچار کرنے والے حکمران کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا ہے۔ ریلوے پاکستان کی وحدت کی علامت ہے۔ لیکن موجودہ وزیر ریلوے کی سرپرستی میں ریلوے کے انجن اور ڈبے غائب ہو رہے ہیں ۔ ریلوے میں کرپشن کی انتہاء کر دی گئی ہے ا وریہی وتیرہ رہا تو ریلوے کا پورا ادارہ تباہ ہو کر رہ جائے گا ۔ ریلوے اہلکاروں کو ریلوے کو بچانے کے لئے عظیم الشان پر امن احتجاجی تحریک کا آغاز کر دینا چاہئے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ ریلوے سٹیشن کے اہلکاروں اور کلیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد سکندر بٹ ،طاہر نوید اور اسد حمید بھی موجود تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیرریلوے یا تو وہ حکومت سے ریلوے کے لئے اعلان شدہ فنڈز لے کر دیں یا وہ بھی احتجاج میں شامل ہو جائیں۔ ریلوے میں اربوں روپے کا سکریپ سکینڈل منظر عام پر آیا جس کی انکوائری ایف آئی اے نے کی اور 4جون 2010کو رپورٹ No.29/0/FIA/ALL/1385تیار تھی لیکن آج تک اُسکا فیصلہ سامنے نہیں آسکا۔ کیونکہ اس میں کئی پردہ نشینوں کے نام آئے ہیں فرقان عزیز بٹ نے کہا کہ کوریا سے کانٹے کرائسٹ منگوانے کا فراڈ سامنے آیا۔جس میں کوریا سے و ہ کانٹے منگوائے گئے جو پاکستان ریلوے میں استعمال ہی نہیں ہوتے۔ اور یہ کانٹے اس وقت بھی کراچی ائیر پورٹ پر پڑے ہوئے ہیں۔ اور اس میں اربوں روپے کا فراڈ ہے۔ تقریبا ایک ارب 58کروڑ روپے کے فنڈز سے 35انجنوں کی مرمت کی گئی ۔ لیکن یہ انجن اب بھی گرائونڈہیں۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت 115پسنجر ٹرینیں بند کر دی گئی ہے ۔ اسی طرح ریلوے پائور وین 60فیصد تک مختلف وجوہات کی بنا پر گرائونڈ ہو چکے ہیں۔بے نظیر بھٹو کی شہادت پر احتجا کرنے والے پیپلز پارٹی کے ورکروں نے ریلوے کو 35ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ لیکن ریلوے کے نقصانات کا ازالہ نہیں کیا گیا۔ ریلوے کو بند کرنے کی سازش ہو رہی ہیں لیکن ہم ریلوے کے مزدوروں کے ساتھ مل کر ان سازشوں کو ناکام بنا دے گی۔
گوجرانوالہ ( میڈیا سیل )
نائب صدر شباب ملی صوبہ پنجاب محمد فرقان عزیز بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کو تباہی و بربادی سے دوچار کرنے والے حکمران کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا ہے۔ ریلوے پاکستان کی وحدت کی علامت ہے۔ لیکن موجودہ وزیر ریلوے کی سرپرستی میں ریلوے کے انجن اور ڈبے غائب ہو رہے ہیں ۔ ریلوے میں کرپشن کی انتہاء کر دی گئی ہے ا وریہی وتیرہ رہا تو ریلوے کا پورا ادارہ تباہ ہو کر رہ جائے گا ۔ ریلوے اہلکاروں کو ریلوے کو بچانے کے لئے عظیم الشان پر امن احتجاجی تحریک کا آغاز کر دینا چاہئے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ ریلوے سٹیشن کے اہلکاروں اور کلیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد سکندر بٹ ،طاہر نوید اور اسد حمید بھی موجود تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیرریلوے یا تو وہ حکومت سے ریلوے کے لئے اعلان شدہ فنڈز لے کر دیں یا وہ بھی احتجاج میں شامل ہو جائیں۔ ریلوے میں اربوں روپے کا سکریپ سکینڈل منظر عام پر آیا جس کی انکوائری ایف آئی اے نے کی اور 4جون 2010کو رپورٹ No.29/0/FIA/ALL/1385تیار تھی لیکن آج تک اُسکا فیصلہ سامنے نہیں آسکا۔ کیونکہ اس میں کئی پردہ نشینوں کے نام آئے ہیں فرقان عزیز بٹ نے کہا کہ کوریا سے کانٹے کرائسٹ منگوانے کا فراڈ سامنے آیا۔جس میں کوریا سے و ہ کانٹے منگوائے گئے جو پاکستان ریلوے میں استعمال ہی نہیں ہوتے۔ اور یہ کانٹے اس وقت بھی کراچی ائیر پورٹ پر پڑے ہوئے ہیں۔ اور اس میں اربوں روپے کا فراڈ ہے۔ تقریبا ایک ارب 58کروڑ روپے کے فنڈز سے 35انجنوں کی مرمت کی گئی ۔ لیکن یہ انجن اب بھی گرائونڈہیں۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت 115پسنجر ٹرینیں بند کر دی گئی ہے ۔ اسی طرح ریلوے پائور وین 60فیصد تک مختلف وجوہات کی بنا پر گرائونڈ ہو چکے ہیں۔بے نظیر بھٹو کی شہادت پر احتجا کرنے والے پیپلز پارٹی کے ورکروں نے ریلوے کو 35ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ لیکن ریلوے کے نقصانات کا ازالہ نہیں کیا گیا۔ ریلوے کو بند کرنے کی سازش ہو رہی ہیں لیکن ہم ریلوے کے مزدوروں کے ساتھ مل کر ان سازشوں کو ناکام بنا دے گی۔
No comments:
Post a Comment