تاریخ:13اکتوبر2011
گوجرانوالہ (میڈیا سیل (
نائب صدر شباب ملی صوبہ پنجاب محمد فرقان عزیز بٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کسانوں کے مسائل کو مسلسل نظر انداز کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ضرورت اس امر ہے کہ زرعی شعبے کو اہمیت دیتے ہوئے کسانوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کیے جائیں ْکھاد کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کو واپس لیا جائے۔ملکی معیشت کا70فیصد حصہ زراعت سے وابستہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کسان نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عمران گجر ،طاہر نوید بھی موجود تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی آلات پر سیلز ٹیکس لگنے سے شعبہ زراعت کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ فی ایکڑ اخراجات میں اوسطاً 3ہزار روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔ماہرین زراعت کسانوں کو کم وقت میں زیادہ سے زیادہ فصل لینے کے طریقے سکھا رہے ہیں۔حکومت پاکستان زرعی تحقیق پر توجہ مرکوز کرے تاکہ فی ایکڑ اوسطاًپیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے اور کسانوں کو ان کی پیداوار کا معقول معاوضہ کویقینی بنایا جائے۔حکمران ملکی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیں۔انہوں نے کہا کہ گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے چین اور ایران کے ساتھ معاہدات کیے جائیں۔افسوس صد افسوس دھوکہ دہی اور جھوٹ کی سیاست نے قومی معیشت ،قومی وقار اورقومی اتحاد کو تباہ کر دیا۔ عوام اپنے اندر اعتماد پیدا کریں اور ووٹ کی طاقت کے سے امانتدار اور باصلاحیت لوگوں کو اقتدار میں لائیںجو ، قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم ، مضبوط پرامن اور خوشحال پاکستان کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔فرقان عزیز بٹ نے کہا کہ قیمتوں میں 30 فیصد کمی کر کے مہنگائی کا خاتمہ ، بجلی ، گیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اور پبلک ٹرانسپورٹ ، صنعتوں اور زراعت کو سستی توانائی مہیا کرنا ہمار ا مشن ہے ۔ہم ملک میں عوامی فلاح و بہبود کا ایسا نظامل لائیں گے جس سے امیر اور غریب کے درمیان معیار زندگی کا فرق ختم ہو
گوجرانوالہ (میڈیا سیل (
نائب صدر شباب ملی صوبہ پنجاب محمد فرقان عزیز بٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کسانوں کے مسائل کو مسلسل نظر انداز کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ضرورت اس امر ہے کہ زرعی شعبے کو اہمیت دیتے ہوئے کسانوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کیے جائیں ْکھاد کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کو واپس لیا جائے۔ملکی معیشت کا70فیصد حصہ زراعت سے وابستہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کسان نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عمران گجر ،طاہر نوید بھی موجود تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی آلات پر سیلز ٹیکس لگنے سے شعبہ زراعت کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ فی ایکڑ اخراجات میں اوسطاً 3ہزار روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔ماہرین زراعت کسانوں کو کم وقت میں زیادہ سے زیادہ فصل لینے کے طریقے سکھا رہے ہیں۔حکومت پاکستان زرعی تحقیق پر توجہ مرکوز کرے تاکہ فی ایکڑ اوسطاًپیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے اور کسانوں کو ان کی پیداوار کا معقول معاوضہ کویقینی بنایا جائے۔حکمران ملکی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیں۔انہوں نے کہا کہ گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے چین اور ایران کے ساتھ معاہدات کیے جائیں۔افسوس صد افسوس دھوکہ دہی اور جھوٹ کی سیاست نے قومی معیشت ،قومی وقار اورقومی اتحاد کو تباہ کر دیا۔ عوام اپنے اندر اعتماد پیدا کریں اور ووٹ کی طاقت کے سے امانتدار اور باصلاحیت لوگوں کو اقتدار میں لائیںجو ، قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم ، مضبوط پرامن اور خوشحال پاکستان کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔فرقان عزیز بٹ نے کہا کہ قیمتوں میں 30 فیصد کمی کر کے مہنگائی کا خاتمہ ، بجلی ، گیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اور پبلک ٹرانسپورٹ ، صنعتوں اور زراعت کو سستی توانائی مہیا کرنا ہمار ا مشن ہے ۔ہم ملک میں عوامی فلاح و بہبود کا ایسا نظامل لائیں گے جس سے امیر اور غریب کے درمیان معیار زندگی کا فرق ختم ہو
No comments:
Post a Comment